Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Ticker

6/recent/ticker-posts

عیــــــد الاضحــــــیٰ


💫 عیــــــد الاضحــــــیٰ🌹

🌐 عید ہماری ملت كی پہچان ہے،
جو مشرق سے مغرب تك سارے مسلمانوں كے اندر ایك ملت ہونے كا احساس پیدا كرتی ہے۔ 
💠 "تہوار" دین كا حصہ ہے، 
جس میں اس قوم كے عقیدے ونظریے كا عكس جھلكتا ہے؛ لہذا جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ آئے تو وہاں لوگ سال كے دو دن تہوار بناتے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ كے حكم سے ان دو دنوں كے بدلے مسلمانوں كے لئے عید الفطر اور عید الاضحی كے دن مقرر فرمادیے۔(ابوداؤد:1134)
 
🌴 ہم ملت ابراہیمی كے وارث وعلم بردار ہیں،
 اسوۂ ابراہیم كی نمایاں ترین خصوصیت توحید خالص، شرك سے براءت، اللہ كے لئے خالص اور كامل  عبودیت  وبندگی اور ہر طرف سے كٹ كر اللہ كا ہو رہنا ہے، حج یعنی ملت ابراہیمی كے فرزندان كا عالمی اجتماع، جس سے یہ عید جڑی ہوئی ہے، دراصل جذبۂ شوق، محبت ووارفتگی، ایثار وجانثاری، اور اطاعت وخود سپردگی میں سرتاسر ڈوبی ابراہیمی ومحمدی اداؤوں كی یادگار ہے، اور محبت اور بندگئ رب كے عظمت بھرے نشانات (شعائر اللہ) كی تعظیم سے عبارت ہے۔ 
🔷 عید الاضحی (10 ذی الحجۃ) جو ہم منا رہے ہیں، یہ یاد گار ہے سیدنا ابراہیم علیہ السلام اور ان بیٹے سیدنا اسماعیل علیہ السلام كی بے مثال قربانی كی، كہ جب سیدنا ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام نے اپنے محبوب رب كا اشارہ پاكر اپنے بیٹے كی گردن پر چھری ركھ دی تھی، اور اس جلیل القدر بیٹے نے بھی اللہ كے حكم پر قربان ہونے كی پوری رضامندی ظاہر كردی تھی، اللہ نے اس عدیم المثال جذبۂ وفاداری وفداكاری اور تسلیم ورضا كو شرف قبولیت بخشا، اور تاقیامت اس كی یاد تازہ كرنے كے لئے اس سنت كو جاری فرما دیا۔ (دیكھیں سورۂ صافات آيات 100-111) 
🔸 لہذا عید قرباں اور قربانی سے اصل مقصود اس روح اور جذبے كا حصول ہے۔

قربانی ہمیں اس بات پر آمادہ كرتی ہے كہ اللہ كی مرضی اور حكم كے آگے ہم كچھ بھی قربان كرسكتے ہیں، خواہ وہ مال ہو یا اولاد، اور اللہ كی اطاعت كی راہ میں دنیا كی كسی بھی چیز كی محبت نہیں آسكتی، اس كی محبت ہر چیز سے اوپر ہے۔

🔹چنانچہ یہ عید اس دین كے توحیدی مزاج كی غماز ہے
 اور یہ قربانی اہل ایمان كی اللہ كے لئے خالص اور كامل  عبودیت  وبندگی، محبت وایثار، اور اطاعت كا نشان ہے، جو كہ اسلام كا خلاصہ ہے، اسی لئے 
قربانی اس ملت كا شعار اور پہچان ہے۔ 

قربانی خالص اللہ كے لئے ہے، اور اس بات كا عملی اظہار ہے كہ 
"ہمیں اللہ کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنا ہے" 
جسے تقوی كہتے ہیں، تو ہمیں ملت ابراہیمی كی پیروی اور توحید پر قائم ہونے كی جو توفیق ملی ہے اس پر ہم اللہ كی بڑائی بیان كرتے اور اس كا شكر ادا كرتے ہیں۔
💡 اللہ تعالی كا ارشاد ہے: (ترجمہ): "اللہ کو نہ ان کا گوشت پہنچتا ہے نہ ان کا خون، لیکن اس کے پاس تمہارا تقوی پہنچتا ہے، اس نے یہ جانور اسی طرح تمہارے تابع بنا دییے ہیں تاکہ تم اس بات پر اللہ کی تکبیر کرو کہ اس نے تمہیں ہدایت عطا فرمائی، اور جو لوگ خوش اسلوبی سے نیک عمل کرتے ہیں، انہیں خوشخبری سنا دو۔" (الحج:37)
🔦 رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی كی بہت تاكید فرمائی ہے، یہاں تك كہ آپ نے ارشاد فرمایا كہ جو شخص قربانی كی طاقت ركھتے ہوئے قربانی نہیں كرتا تو وہ ہماری عید گاہ میں نہ آئے۔ (ابن ماجہ: 3123)

🕯 دیگر قوموں كی طرح ہماری عید ناچ گانوں، لہو ولعب اور شور وشرابے كی عید نہیں ہے، بلكہ یہ اللہ كے آگے بطور شكرانہ دوگانہ نماز ادا كرنے، اس كی پاكی وبڑائی بیان كرنے اور اس كا شكر ادا كرنے كی عید ہے۔ بے شك اس میں جائز حدود میں رہتے ہوئے كھیل كود اور تفریح بھی جائز ہے، لیكن عید كے جشن كے نام پر اللہ كی مقرر كردہ حدود كی پامالی اور شرعی احكامات كی مخالفت ہرگز جائز نہیں۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

Post a Comment

0 Comments