Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Ticker

6/recent/ticker-posts

عرفہ (9 ذوالحجہ) کے دن کے اعمال


📑عرفہ (9 ذوالحجہ) کے دن کے اعمال

1. غسل کرنا :

⇚ زاذان بیان کرتے ہیں :

إِنَّ رجلاً سَأَلَ عَلِيًّا رَضِيَ اللهُ عَنْهُ عَنِ الْغُسْلِ ، فَقَالَ : " اغْتَسِلْ كُلَّ يَوْمٍ إِنْ شِئْتَ "، قَالَ: لَا، بَلِ الْغُسْلُ أَيْ الْمُسْتَحَبُّ قَالَ: " اِغْتَسِلْ کُلَّ يَوْمِ جُمُعَةٍ ، وَيَوْمِ الْفِطْرِ، وَيَوْمِ النَّحْرِ  وَ يَوْمِ عَرَفَةَ  "

" سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے ایک شخص نے غسل کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے فرمایا : چاہے ہر روز غسل کرو ، سائل نے پوچھا : نہیں، کونسا غسل مستحب ہے؟ فرمایا : ہر جمعہ، عید الفطر، عید الاضحٰی اور عرفہ کے دن غسل کرو . "

📚 ( مسند مسدد کما فی المطالب لابن حجر : 693 و سندہ صحیح ووثق رجاله البوصیری في إتحاف الخيرة المهره : 265/2 )

•┈┈•┈┈•⊰✿✿✿⊱•┈┈•┈┈•

2. روزہ رکھنا :

⇚ سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے عرفہ کے روزے کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا :

يُكَفِّرُ السَّنَةَ الْمَاضِيَةَ، وَالْبَاقِيَةَ.

"یہ گزشتہ اور آئندہ دونوں سالوں کے گناہوں کا کفارہ ہے."

📚 ( صحيح مسلم : 1162، سنن ابو داود : 2425)

⇚ ام المؤمنين سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :

 «ما من السنة يوم أصومه أحب إلي من أن أصوم يوم عرفة». 

"مجھے پورے سال کے دنوں میں  سے عرفہ کے دن روزہ رکھنا سب سے زیادہ پسند ہے."

📚 (مسند ابن الجعد : 512، شعب الایمان للبیہقی : 315/5 ح : 3485، تهذيب الآثار للطبري : 600 وسندہ صحیح)

•┈┈•┈┈•⊰✿✿✿⊱•┈┈•┈┈•

3.  بالخصوص گناہوں سے بچنا :

⇚ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :

إِنَّ هَذَا يَوْمٌ مَنْ مَلَكَ فِيهِ سَمْعَهُ، وَبَصَرَهُ، وَلِسَانَهُ، غُفِرَ لَهُ.

"جو شخص اس (یعنی عرفہ کے)  دن اپنے کانوں، آنکھوں اور زبان کو گناہوں سے قابو میں رکھتا ہے اسے بخش دیا جاتا ہے."

📚 ( مسند أحمد : 329/1 ح : 3041، مسند أبي داود الطيالسي : 2857، مسند أبي يعلي : 2441، الزهد للوكيع : 488 وسندہ صحیح و اخطأ من ضعفه، وصححه الهيثمي و البوصيري و المنذري والمناوي و احمد شاكر . و انظر : أخبار مكة للفاكهي و المعجم الكبير للطبراني شعب الایمان للبيهقي و فضل يوم عرفة لابن عساكر و صحیح ابن خزيمة) 

ملاحظہ : یہ حدیث حاجی و غیر حاجی دونوں کے لیے عام ہے. و اللہ اعلم 

•┈┈•┈┈•⊰✿✿✿⊱•┈┈•┈┈•

4.  نو ذوالحجہ کی فجر سے بالخصوص تکبیرات کا آغاز :

⇚ ابو وائل شقیق بن سلمہ الأسدی رحمہ اللہ (تابعی) بیان کرتے ہیں :

كَانَ عَلِيٌّ يُكَبِّرُ بَعْدَ صَلَاةِ الْفَجْرِ غَدَاةَ عَرَفَةَ، ثُمَّ لَا يَقْطَعُ حَتَّى يُصَلِّيَ الْإِمَامُ مِنْ آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ، ثُمَّ يُكَبِّرُ بَعْدَ الْعَصْرُ.

"سیدنا علی رضی اللہ عنہ عرفہ کی صبح ، فجر کی نماز کے بعد تکبیرات کہتے، پھر ایام تشريق کے آخری دن (١٣ ذوالحجہ کو) امام کے نماز عصر پڑھانے تک مسلسل کہتے رہتے اور عصر کی نماز کے بعد بھی تکبیرات کہتے."

📚( المستدرك للحاكم : ٤٤٠/١ ح: ١١١٣ ، السنن الكبرى للبيهقي : ٤٣٩/٣ ح : ٦٢٧٥ وسنده حسن)

⇚ عکرمہ مولی ابن عباس رحمہ اللہ، سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے متعلق بیان کرتے ہیں :

أَنَّهُ كَانَ يُكَبِّرُ مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ يَوْمَ عَرَفَةَ، إِلَى آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ.

"سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ عرفہ کی نماز فجر سے لیکر ایام تشريق کے آخری دن (١٣ ذوالحجہ) تک تکبیرات کہتے."

📚( مصنف ابن أبي شيبة : ٤٨٩/١ ح: ٥٦٤٦ ، المستدرك للحاكم : ٤٤٠/١ ح : ١١١٤ ، السنن الكبرى للبيهقي : ٤٣٩/٣ ح : ٦٢٧٦ وسنده صحیح)

⇚ امام عبد الرحمن بن عمرو الأوزاعي رحمہ اللہ سے تکبیرات کے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے فرمایا :
يُكَبَّرُ مِنْ غَدَاةِ عَرَفَةَ إِلَى آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ كَمَا كَبَّرَ عَلِيٌّ وَعَبْدُ اللہِ.

"عرفہ کی صبح سے لے کر ایام تشريق کے آخر تک تکبیرات کہے جیسا کہ سیدنا علی اور عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے تھے."

📚 (المستدرك للحاكم : ٤٤٠/١ ح : ١١١٦ وسنده صحیح)

•┈┈•┈┈•⊰✿✿✿⊱•┈┈•┈┈•

5. کثرت سے دعائیں کرنا :

⇚ حافظ نووی رحمہ اللہ (٦٧٦ھ) فرماتے ہیں :

فهذا اليوم أفضل أيام السنة للدعاء..... فينبغي أن يستفرغ الإنسان وسعه في الذكر والدعاء وقراءة القرآن، وأن يدعو بأنواع الأدعية ويأتي بأنواع الأذكار، ويدعو لنفسه ووالديه وأقاربه ومشايخه وأصحابه وأصدقائه وأحبابه وسائر من أحسن إليه وجميع المسلمين و ليحذر كل الحذر من التقصير في ذلك كله، فإن هذا اليوم لا يمكن تداركه.

'"عرفہ (٩ ذو الحجہ) کا دن سال کے تمام دنوں میں سے دعا کے لیے افضل ترین دن ہے، انسان کو چاہیے کہ اپنی توانائی ذکر و دعا اور تلاوتِ قرآن میں صرف کرے، مختلف دعائیں اور اذکار کرے، اپنے لیے، اپنے والدین، عزیز و اقارب، مشائخ، دوست و احباب، محسنین اور تمام مسلمانوں کے لیے دعائیں کرے، اور اس میں کوتاہی سے بچے کیوں کہ اس دن کا تدارک پھر کبھی ممکن نہیں."

📚 [الأذكار ، ص : ١٩٨، دار الفكر للطباعة والنشر بيروت لبنان]

اس مفہوم کی ایک مرفوع روایت ہے  کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :
خير الدعاء دعاء يوم عرفة.
"سب سے بہتر دعا عرفہ کے دن کی دعا ہے."
(رواه الترمذي : ٣٥٨٥ وضعفه وحسنه الألباني بالشواهد) 

•┈┈•┈┈•⊰✿✿✿⊱•┈┈•┈┈•

6. جہنم سے آزادی کی دعا کرنا :

⇚ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :

مَا مِنْ يَوْمٍ أَكْثَرَ مِنْ أَنْ يُعْتِقَ اللَّهُ فِيهِ عَبْدًا مِنَ النَّارِ مِنْ يَوْمِ عَرَفَةَ. 

"کوئی دن نہیں جس میں اللہ تعالیٰ عرفہ کے دن سے بڑھ کر بندوں کو آگ سے آزاد فرماتا ہو."

📚 (صحیح مسلم : ١٣٤٨)

⇚ حافظ ابن رجب رحمہ اللہ (٧٩٥ھ) فرماتے ہیں :

يوم عرفة هو يوم العتق من النار فيعتق الله من النار من وقف بعرفة ومن لم يقف بها من أهل الأمصار من المسلمين .

"عرفہ کا دن جہنم سے آزادی کا دن ہے، اللہ تعالی اس دن میدانِ عرفات میں وقوف کرنے والے اور اپنے ملکوں میں موجود مسلمانوں کو جہنـم سے آزاد فرماتے ہیں."

📚 [ لطائف المعارف، ص : ٢٧٦ طبع دار ابن حزم للطبعة والنشر]

Post a Comment

0 Comments