" بہت سے لوگ ایسے ہیں کہ جب ان سے قیمت یا اجرت کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ کل لے لینا، پرسوں لے لینا. جب کہ ان کی الماری میں پیسہ موجود ہوتا ہے. لیکن شیطان ایسے لوگوں سے کھیلتا ہے. اور جب زیادہ دن گذر جاتے ہیں تو یہ ٹال مٹول کرنے والا شخص اس قیمت اور حق میں سے کچھ کم کر لیتا ہے یا پھر سرے سے دیتا ہی نہیں اور وہ یہ سمجھتا ہے کہ زیادہ دن گذر جانے کی وجہ سے اسے کم کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے. یا یہ کہ یہ قیمت یا حق اس سے ساقط ہوگئی ہے. یعنی اس کا ادا کرنا اب ضروری نہیں ہے. ایسے لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ حق پورا کا پورا اس کے ذمہ باقی ہے چاہے وہ آج دے یا دس دن یا دس سال کے بعد ادا کرے."
0 Comments