Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Ticker

6/recent/ticker-posts

ســـورة البقـــرہ آیت نمبــــر 19 // تفسیـــر القـــرآن الکریـــم بالأحـــادیث النبـــویۃ


📚تفسیـــر القـــرآن الکریـــم بالأحـــادیث النبـــویۃ



🌿ســـورة البقـــرہ آیت نمبــــر ۔۔۔۔۔۔۔ ➊➒ 


┄┅════❁🌹﷽🌹❁════┅┄


🌈بِئۡسَمَا اشۡتَرَوۡا بِهٖۤ اَنۡفُسَهُمۡ اَنۡ يَّڪۡفُرُوۡا بِمَآ اَنۡزَلَ اللّٰهُ بَغۡيًا اَنۡ يُّنَزِّلَ اللّٰهُ مِنۡ فَضۡلِهٖ عَلٰى مَنۡ يَّشَآءُ مِنۡ عِبَادِهٖ‌ۚ فَبَآءُوۡ بِغَضَبٍ عَلٰى غَضَبٍ‌ؕ وَلِلۡكٰفِرِيۡنَ عَذَابٌ مُّهِيۡنٌ‏۞ 


ترجمہ:

🌿بری ہے وہ چیز جس کے بدلے انھوں نے اپنے آپ کو بیچ ڈالا کہ اس چیز کا انکار کردیں جو اللہ نے نازل فرمائی، اس ضد سے کہ اللہ اپنا کچھ فضل اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے نازل کرتا ہے۔ پس وہ غضب پر غضب لے کر لوٹے اور کافروں کے لیے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔


─━•<☆⊰✿تفسیــــــــر✿⊱☆>•━─


یعنی انھوں نے 

👈🏻رسول اللہ ﷺ کو پہچان لینے کے باوجود کہ یہ وہی نجات دلانے والا ہے جس کے آنے کی وہ دعائیں کرتے تھے، آپ کا انکار کیا، تو اس کی وجہ صرف ان کی یہ ضد، نسلی تعصب اور حسد تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنا آخری نبی ان میں کیوں نہیں بھیجا اور اپنے فضل سے ایک ان پڑھ قوم عرب کو کیوں نوازا۔ 


👈🏻یہ نہ سوچا کہ اللہ اپنے فضل کا خود مالک ہے، وہ جسے چاہے نواز دے۔


💫ان کے اس حسد کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ غضب پر غضب لے کر پلٹے۔ 


پہلے جرائم، جن کا گزشتہ آیات میں ذکر ہے، 

ان میں سے ہر ایک اللہ تعالیٰ کے غضب کا باعث تھا، 

مثلاً 

بچھڑے کی عبادت، 

تورات میں تحریف، 

رسولوں کا قتل، 

عیسیٰ ؑ کی تکذیب وغیرہ، 


اب آخر الزمان نبی کو جھٹلایا تو مزید غضب کا نشانہ بنے، چناچہ 

✨”فَبَاۗءُوْ بِغَضَبٍ عَلٰي غَضَبٍ ۭ“

 کا معنی پہلا اور دوسرا غضب نہیں، 

👈🏻بلکہ بار بار اور بڑا غضب ہے، جس کی وجہ سے انھیں ”الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ“ فرمایا گیا ہے۔

─━•<☆⊰✿❣✿⊱☆>•━─ 

Post a Comment

0 Comments