قیامت کے دن کا منظر
قرآن مجید کی روشنی میں 🔘
قیامت کا دن بہت عظیم دن ہے ۔
(سورة الحج:1)
اس دن سنگین حادثات پیش آئیں گے۔
(سورة القارعة:3-1)
وہ دن نہایت تلخ دن ہوگا ۔
(سورة القمر:46)
ہر طرف مصیبت چھا جائے گی۔
(سورة النازعات:34)
اس دن کا شر ہر طرف پھیلا ہوگا۔
(سورة الانسان:7)
بہت خوف اور گھبراہٹ کا عالم ہوگا۔
(سورة إبراهيم :42)
اس دن کی ہولناکیاں دیکھ کر آنکھیں پتھرا جائیں گی۔
(سورة القيامة:7)
اس دن کی شدت سے دل اور نگاہیں الٹ جائیں گی۔
(سورة النور:37)
کلیجے منہ کو آجائیں گے۔
(سورة غافر:18)
وہ تیوریاں چڑھانے والا دن ہوگا۔
(سورة الإنسان:10)
وہ دن بچوں کو بوڑھا کرے گا۔
(سورة المزمل:17)
حاملہ عورتوں کے حمل گر جائیں گے۔
(سورة الحج:2)
وہ دن ٹلنے والا نہیں ہوگا۔
(سورة الشورى:47)
اس دن انسان جائے پناہ تلاش کرے گا۔
(سورة القيامة:11-10)
اس دن کسی کا مکر و فریب کسی کام نہں آئے گا۔
(سورة الطور:46)
اس دن کوئی عہدہ اور منصب کام نہ آئے گا۔
(سورة الشعراء:88)
اس دن کوئی رشتہ کام نہ آئے گا۔
(سورة لقمان:33)
اس دن دنیا کی ہر چیز فنا ہوجائے گی۔
(سورة الكهف:8)
آسمان لرزے گا۔
(سورة الطور:9)
آسمان پھٹ جائے گا۔
(سورة المزمل:18)
آسمان دروازے دروازے ہوجائے گا۔
(سورة النبا:19)
آسمان پھٹ کر سرخ چمڑے کی طرح گلابی ہو جائے گا۔
(سورة الرحمن:37)
آسمان کی کھال اُتاردی جائے گی۔
(سورة التكوير:11)
آسمان پگھلے ہوئے تانبے کی طرح ہو جائے گا۔
(سورة المعارج:8)
سورج لپیٹ دیا جائے گا۔
(سورة التكوير:1)
چاند گہنا جائے گا۔
(سورة القيامة:8)
سورج اور چاند ملا دیئے جائیں گے۔
(سورة القيامة:9)
ستارے بے نور ہو کر بکھر جائیں گے۔
(سورة المرسلات:8)، (سورة الانفطار:2)
زمین زور سے ہلائی جائے گی۔
(سورة الواقعة:4)
زمین اور پہاڑ لرزنے لگیں گے۔
(سورة المزمل:14)
زمین اور پہاڑوں کو ایک ہی چوٹ سے ریزہ ریزہ کردیا جائے گا۔
(سورة الحاقة:14)
زمین اپنے اندر کا سب کچھ باہر نکال پھینکے گی۔
(سورة الانشقاق:4)
زمنن کسی اور زمین سے تبدیل کر دی جائے گی۔
(سورة إبراهيم:48)
زمین پھیلا کر برابر کردی جائے گی ۔
(سورة طه:107-106)
پہاڑ دھنکی ہوئی رنگین اون کی طرح ہوجائیں گے۔
(سورة القارعة:5)
پہاڑ غبار بنا دیئے جائیں گے۔
(سورة الواقعة:6-5)
سمندر بھڑک اُٹھیں گے۔
(سورة التكوير:6)
سمندر پھاڑ دیئے جائیں گے۔
(سورة الانفطار:3)
اس دن صور پھونکا جائے گا۔
(سورة المدثر:8)
صور کی آواز ایک ہولناک چیخ کی طرح ہوگی ۔
(سورة ص:15)
اس کی آواز سے زمین و آسمان میں موجود تمام مخلوق گھبرا جائے گی۔
(سورة النمل: 87)
صور کی آواز کانوں کو بہرا کردے گی۔
(سورة عبس:33)
صورکی آواز کی شدت سے زمین و آسمان کی ہر چیز بیہوش ہو کر گر پڑے گی۔
(سورة الزمر:68)
جب پہلا صور پھونکا جائے گا تو ہر چیز ختم ہو جائے گی بس اللہ کی ذات باقی رہے گی۔
(سورة الرحمن:27-26)
لوگ نامعلوم عرصے تک بیہوش ہی پڑے رہیں گے۔
(صحیح البخاری:4935)
دوسرا صور لوگوں کو جمع کرنے کے لئے پھونکا جائے گا۔
(سورة الكهف :99)
ایک ہی ڈانٹ سے سب کو اٹھایا جائے گا۔
(سورة الصافات:19)
سب لوگ قبروں سے اٹھ کھڑے ہوں گے۔
(سورة يس:51)
اس دن اولین و آخرین کو اکٹھا کیا جائے گا۔
(سورة الواقعة:50-49)
کوئی ایک بھی باقی نہیں چھوڑا جائے گا۔
(سورة الكهف:47)
جانوروں کو بھی اکٹھا کیا جائے گا۔
(سورة التکویر:5)
لوگ فوج در فوج جمع ہوں گے۔
(سورة النبا:18)
لوگوں پر شدید گھبراہٹ طاری ہوگی۔
(سورة یس:52)
مجرموں کی آنکھیں دہشت سے نیلی ہورہی ہوں گی۔
(سورة طه:102)
اس دن اللہ سبحانہ وتعالی پکاریں گے :
عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :قیامت کے دن اللہ عزوجل آسمانوں کو لپیٹ لے گا پھر انہیں اپنے دائیں ہاتھ میں لے کر فرمائے گا:
میں بادشاہ ہوں،
کہاں ہیں جابر لوگ ؟
کہاں ہیں تکبر کرنے والے؟
پھر زمینوں کو اپنے بائیں ہاتھ میں لے کر لپیٹے گا اور فرمائے گا :
میں بادشاہ ہوں،
کہاں ہیں جابر لوگ؟
کہاں ہیں تکبر کرنے والے؟۔
(صحیح مسلم)
_الله پاک سب ایمان والوں کو جہنم سے اپنی پناه میں رکھے اور جنت الفردوس میں داخل کرے آمین
0 Comments