Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Ticker

6/recent/ticker-posts

مسلمانوں کے عیوب کے پیچھے لگن

 ⛔ - مسلمانوں کے عیوب کے پیچھے لگنا ..


📌 سیدنا عبد الله بن عمر رضى الله عنهما بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صلی ‌الله ‌علیه ‌وسلم منبر پر چڑھے اور با آواز بلند فرمایا :


« يَا مَعْشَرَ مَنْ أَسْلَمَ بِلِسَانِهِ وَلَمْ يُفْضِ الْإِيمَانُ إِلَى قَلْبِهِ، لَا تُؤْذُوا الْمُسْلِمِينَ، وَلَا تُعَيِّرُوهُمْ، وَلَا تَتَّبِعُوا عَوْرَاتِهِمْ ؛ فَإِنَّهُ مَنْ يَتَّبِعْ عَوْرَةَ أَخِيهِ الْمُسْلِمِ يَتَّبِعِ اللَّهُ عَوْرَتَهُ، وَمَنْ يَتَّبِعِ اللَّهُ عَوْرَتَهُ يَفْضَحْهُ وَلَوْ فِي جَوْفِ رَحْلِهِ ».


’’اے لوگو! جو اپنی زبان سے اسلام لائے ہو مگر ایمان ان کے دلوں تک نہیں پہنچا ! مسلمانوں کو تکلیف مت پہنچاؤ، انہیں عار مت دلاؤ، ان کے عیوب کا پیچھا مت کرو؛ کیونکہ جو شخص اپنے (مسلمان) بھائی کے عیوب کے پیچھے لگتا ہے تو اللہ اس کے عیوب کا پیچھا کرتا ہے، اور جس کے عیوب کا پیچھا اللہ کرے تو وہ اسے رسوا کر کے رکھ دیتا ہے خواہ وہ اپنے گھر میں دبکا بیٹھا ہو۔‘‘


📚 |[ سنن الترمذي : ٢٠٣٢، سندہ حسن ]|

─━•<☆⊰✿❣✿⊱☆>•━─

Post a Comment

0 Comments