Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Ticker

6/recent/ticker-posts

093 Chapter - Seerat-un-Nabi // Biography of Prophet Muhammad (PBUH) // Life of Muhammad (PBUH) -


093 Chapter - Seerat-un-Nabi 

 Biography of Prophet Muhammad (PBUH) 

 Life of Muhammad (PBUH) - 

 سیرت خاتم الانبیاء محمد مصطفیٰ ﷺ

عنوان: قتل کا ناکام منصوبہ 


خیبر کی فتح کے بعد وہاں کی ایک بستی فدک کے لوگ حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، جو لوگ حاضر ہوئے، ان کے سردار کا نام نون بن یوشع تھا۔اس نے حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم سے عرض کیا: 

"ہم اس بات پر صلح کرنے کے لیے تیار ہیں کہ ہماری جان بخشی کردی جائے اور ہم لوگ اپنا مال اور سامان لے کر فدک سے جلاوطن ہوجائیں ۔"آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے ان کی یہ بات منظور فرمالی، اس سلسلے میں ایک روایت یہ ہے کہ یہودیوں نے فدک کا نصف دینے کی بات کی تھی اور آپ صلی الله علیہ وسلم نے اس کو منظور فرمایا تھا۔

یہاں ایک بات کی وضاحت کرنا بہتر ہوگا، فدک کی یہ بستی چونکہ جنگ کے بغیر حاصل ہوگئی تھی، اس لیے یہ مال فے تھا۔ یعنی دشمن سے جنگ کیے بغیر حاصل کیا جانے والا مال جس کے خرچ کا مسلمانوں کے حکمران کو اختیار ہوتا ہے۔چنانچہ آپ صلی الله علیہ وسلم اس کی آمدنی میں سے اپنے گھر والوں پر بھی خرچ کیا کرتے تھے، بنی ہاشم کے چھوٹے بچوں کی پرورش بھی اس کی آمدنی سے فرماتے تھے۔بنی ہاشم کی بیواؤں کی شادیاں کرتے تھے۔حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم کی وفات کے بعد حضرت ابوبکرصدیق رضی الله عنہ خلیفہ بنے تو حضرت فاطمہ رضی الله عنہا نے سمجھا کہ فدک کا علاقہ حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم کی ملکیت تھا۔

لہذا مجھے وراثت میں ملنا چاہیے۔چنانچہ انہوں نے حضرت ابوبکرصدیق رضی الله عنہ سے درخواست کی کہ فدک کا علاقہ انہیں دیا جائے۔ابوبکرصدیق رضی الله عنہ نے انہیں مسئلہ سمجھایا اور فرمایا: 

"رسول اللّٰہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ہم نبیوں کی میراث تقسیم نہیں ہوتی، ہم جو کچھ چھوڑ جاتے ہیں ، وہ مسلمانوں کے لیے صدقہ ہوتا ہے۔"حضرت فاطمہ رضی الله عنہا مطمئن ہوگئیں اور پھر دوبارہ یہ مطالبہ نہ کیا۔ 

جس زمانے میں رسول کریم صلی الله علیہ وسلم خیبر پہنچے تھے اس وقت کھجوریں ابھی پکی نہیں تھی، چنانچہ کچی کھجوروں کو کھانے سے اکثر صحابہ بخار میں مبتلا ہوگئے، انہوں نے اپنی پریشانی حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم سے بیان کی، آپ صلی الله علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: 

"گھڑوں میں پانی بھرلو اور ٹھنڈا کرلو، فجر کے وقت اللّٰہ کا نام پڑھ کر اس پانی کو اپنے اوپر ڈالو۔

صحابہ نے اس ہدایت پر عمل کیا تو ان کا بخار جاتا رہا۔خیبر کی جنگ میں سلمہ بن اکوع رضی الله عنہ زخمی ہوگئے تو حضور صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، حضور صلی الله علیہ وسلم نے تین مرتبہ ان کے زخموں پر دم کیا، انہیں اسی وقت آرام آگیا۔

اس غزوے میں ایک واقعہ یہ پیش آیا کہ نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کو قضائے حاجت کے لیے جانا تھا، آپ صلی الله علیہ وسلم نے عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے فرمایا کہ دیکھو، کوئی اوٹ کی جگہ نظر آرہی ہے یا نہیں ۔عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ نے چاروں طرف دیکھا.؟؟ کوئی اوٹ کی جگہ نظر نہ آئی، البتہ انہیں ایک اکیلا درخت نظر آیا، انہوں نے بتایا کہ صرف درخت نظر آرہا ہے۔آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: "اِدھر اُدھر دیکھو، کوئی اور اوٹ کی چیز نظر آتی ہے۔" اب انہوں نے پھر اِدھر اُدھر دیکھا تو ایک اور درخت کافی دور نظر آیا، انہوں نے اس دوسرے درخت کے بارے میں آپ کو بتایا تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: 

"ان دونوں درختوں سے کہو، اللّٰه کے رسول تمہیں حکم دیتے ہیں کہ دونوں ایک جگہ جمع ہوجاؤ... یعنی آپس میں مل جاؤ۔"

حضرت عبدالله بن مسعود رضی الله عنہ نے ان دونوں درختوں کو مخاطب کرکے یہ بات کہہ دی، فوراً دونوں درخت حرکت میں آئے اور ایک دوسرے سے مل گئے، آپ صلی الله علیہ وسلم نے ان کا پردہ بنالیا۔آپ صلی الله علیہ وسلم کے فارغ ہونے کے بعد دونوں درخت اپنی جگہ پر لوٹ گئے۔

جب خیبر فتح ہوگیا تو ایک عورت مسلمانوں کی طرف آتی نظر آئی، وہ لوگوں سے پوچھ رہی تھی کہ الله کے رسول کو بکری کے گوشت کا کون سا حصہ زیادہ پسند ہے، لوگوں نے اسے بتایا حضور صلی الله علیہ وسلم کو دستی کا گوشت پسند ہے۔

اس عورت کا نام زینب تھا، یہ مرحب کی بھتیجی اور سلام بن مشکم یہودی کی بیوی تھی۔یہ بات معلوم کرنے کے بعد وہ واپس لوٹ گئی، اس نے ایک بکری کو ذبح کیا، پھر اس کو بھونا اور اس کے دستی والے حصے میں زہر ملادیا۔

آنحضرت صلی الله علیہ وسلم مغرب کی نماز پڑھاکر واپس تشریف لائے تو اس عورت کو منتظر پایا، آپ صلی الله علیہ وسلم نے اس سے آنے کا سبب پوچھا تو بولی:

"اے ابوالقاسم! میں آپ کے لیے ایک ہدیہ لائی ہوں ۔"

حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم کے حکم پر اس کا ہدیہ لے لیا گیا اور آپ صلی الله علیہ وسلم کے سامنے رکھ دیا گیا، اس وقت وہاں بشر بن براء بن معرور رضی الله عنہ بھی موجود تھے۔آپ صلی الله علیہ وسلم نے صحابہ سے فرمایا: 

"قریب آجاؤ"

پھر آپ صلی الله علیہ وسلم نے دستی سے کھانا شروع فرمایا، آپ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ ہی بشر بن براء نے بھی دستی سے گوشت کا لقمہ منہ میں ڈال لیا اور اسے نگل گئے، جب کہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے ابھی لقمہ صرف منہ میں ڈالا تھا، دوسرے لوگوں نے دوسری جگہوں سے لقمہ لیا... جونہی حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم نے لقمہ منہ میں ڈالا، فوراً اگل دیا اور فرمایا: 

"ہاتھ روک لو، یہ گوشت مجھے بتارہا کہ اس میں زہر ہے۔"

اس وقت بشر بن براء رضی الله عنہ نے عرض کیا: 

"اے اللّٰہ کے رسول! قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے، جو لقمہ میں نے کھایا تھا، اس میں مجھے کچھ محسوس ہوا تھا، لیکن میں نے اس کو صرف اس لیے نہیں اگلا کہ آپ کا کھانا خراب ہوگا پھر جب آپ نے اپنا لقمہ اگل دیا تو مجھے اپنے سے زیادہ آپ کا خیال آیا اور مجھے خوشی ہوئی کہ آپ نے اس کو اگل دیا۔"

اس کے بعد ان کا رنگ نیلا ہوگیا، وہ ایک سال تک اس زہر کے زیر اثر رہے اور اس کے بعد فوت ہوگئے۔

حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے اس یہودی عورت کو بلوایا اور اس سے پوچھا: 

"کیا تونے بکری کے گوشت میں زہر ملایا تھا؟ "

اس نے پوچھا: 

"آپ کو یہ بات کس نے بتائی؟ "

جواب میں آپ صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: 

"مجھے گوشت کے اسی ٹکڑے نے یہ بات بتائی جو میں نے منہ میں رکھا تھا۔"

اس نے اقرار کیا: "ہاں ! میں نے زہر ملایا تھا۔"

تب آپ نے اس سے پوچھا: 

"تم نے ایسا کیوں کیا؟ "

جواب میں اس نے کہا: 

"آپ لوگوں نے( خیبر کی جنگ میں )میرے باپ، بھائی اور میرے شوہر کو قتل کیا اور میری قوم کو تباه کیا، اس لیے سوچا، اگر آپ صرف ایک بادشاہ ہیں تو اس زہر کے ذریعے ہمیں آپ سے نجات مل جائے گی اور اگر آپ نبی ہیں تو آپ کو اس زہر کی پہلے ہی خبر ہوجائے گی ۔"

اس کا جواب سن کر آپ نے اسے معاف فرمادیا... کیونکہ آپ اپنی ذات کے لیے کسی سے بدلہ نہیں لیتے تھے، البتہ مسلمانوں کو کوئی نقصان پہنچاتا تو اس سے بدلہ لیتے تھے۔جہاں تک تعلق ہے بشر بن براء رضی الله عنہ کا... تو وہ اس وقت فوت نہیں ہوئے تھے۔لیکن جب بعد میں زہر سے ان کی موت واقع ہوگئی تو اس وقت آپ صلی الله علیہ وسلم نے اس عورت زینب کو بدلے میں قتل کرادیا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم نے وفات کے وقت اس زہر کا اثر محسوس کیا تھا اور فرمایا تھا: "اس زہر کے اثر سے میری رگیں کٹ رہی ہیں ۔"

غرض! خیبر کی جنگ کے بعد حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم نے اس غزوے کا مال غنیمت تقسیم فرمایا۔

خیبر کی جنگ کے بعد حضرت خالد بن ولید، حضرت عمرو بن عاص اور حضرت عثمان بن طلحہ رضی الله عنہ کے ایمان لانے کا واقعہ پیش آیا۔

اس بارے میں خود حضرت خالد بن ولید فرماتے ہیں : "جب اللّٰه تعالیٰ نے مجھے عزت اور خیر عطا کرنے کا ارادہ فرمایا تو اچانک میرے دل میں اسلام کی تڑپ پیدا فرمادی اور مجھے ہدایت کا راستہ نظر آنے لگا، اس وقت میں نے اپنے دل میں سوچا کہ میں ہر موقع پر محمد صلی الله علیہ وسلم کے مقابلے اور مخالفت میں سامنے آیا اور ہر بار ہی مجھے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا، ہمیشہ ہی مجھے یہ احساس ہوا کہ میں غلطی پر ہوں ، محمد صلی الله علیہ وسلم کا بول بالا ہورہا ہے۔پھر جب محمد صلی الله علیہ وسلم عمرے کے لیے مکہ میں تشریف لائے تو میں مکہ سے غائب ہوگیا۔تاکہ آپ کے مکہ میں داخلے کا منظر نہ دیکھ سکوں ۔میرا بھائی ولید بن ولید آپ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ تھا۔وہ مجھ سے بہت پہلے مسلمان ہوچکا تھا۔اس نے مکہ پہنچ کر مجھے تلاش کرایا، مگر میں وہاں تھا ہی نہیں ، آخر اس نے میرے نام خط لکھا۔اس خط کے الفاظ یہ تھے: 

"میرے لیے سب سے زیادہ حیرت کی بات یہی ہے کہ تم جیسا آدمی آج تک اسلام سے دور بھاگتا پھررہا ہے، تمہاری کم عقلی پر تعجب ہے، رسول اللّٰہ صلی الله علیہ وسلم نے تمہارے بارے میں مجھ سے پوچھا تھا کہ خالد کہاں ہیں ؟ میں نے عرض کیا: اللّٰه بہت جلد اسے آپ تک لائے گا۔اس پر حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا، اس جیسا شخص اسلام سے بےخبر نہیں رہ سکتا، اگر وہ اپنی صلاحیتوں اور توانائیوں کو مسلمانوں کے ساتھ مل کر مشرکوں کے خلاف استعمال کرے تو ان کے لیے خیر ہی خیر ہےاور ہم دوسروں کے مقابلے میں انہیں ہاتھوں ہاتھ لیں گے۔اس لیے میرے بھائی اب بھی موقع ہے کہ جو کچھ تم کھوچکے ہو، اسے پالو، تم بڑے اچھے اچھے مواقع کھوچکے ہو۔"

حضرت خالد بن ولید رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب مجھے اپنے بھائی کا یہ خط ملا تو مجھ میں جانے کی امنگ پیدا ہوگئی، دل اسلام کی محبت میں گھر کرگیا۔ساتھ ہی آنحضرت صلی الله علیہ وسلم نے میرے بارے میں جو کچھ فرمایا تھا۔اس سے مجھے بہت زیادہ خوشی محسوس ہوئی، پھر رات کو میں نے ایک عجیب خواب دیکھا۔

#muhammad #prophet #muhammadali #prophetmuhammad #prophetmuhammadﷺ #mobiography #biography #muhammadﷺ #muhammadiyah #autobiography #muhammadsaw #prophetic #prophets #12ozprophet #prophetsandpoets #ustadzmuhammadnuzuldzikri #nabimuhammadsaw #muhammadismyhero #islam #islamic #sunnah #muslim #muslimah #dua #alhamdulillah #islamicreminder #life #peace #quotes #loveislam#quran #alquran #hadith #quranquotes #islam #islamic #sunnah #makkah #islami #islamicpost #allah #jannah #deen #allahuakbar #subhanallah #namaz #dua #ummah #prophet #muhammad #prophetmuhammad #dawah #hajj #muslim #islamicquotes #muslimah #hijab #alhamdulillah #love #ramadan

prophet muhammad,prophet muhammad story,muhammad biography,muhammad,muhammad prophet,prophet muhammad biography,prophet mohammad,prophet muhammad biography in english,last prophet muhammad movie,prophet,prophet muhammad saw,prophet muhammad life,prophet muhammad miracles,prophet muhammad movie,prophet muhammad (saw),prophet muhammad islam,prophet muhammad spouse,muhammad the last prophet,prophet muhammad children,prophet muhammad teaching,prophet muhammad qualitiesseerat-un-nabi,seerat-un-nabi hazrat muhammad saw in urdu,sirat-un-nabi,seerat un nabi,#seeratunnabi,serat un nabi,seerat un nabi saw,seerat un nabi bayan,seerat un nabi audio,seerat un nabi in urdu,seerat un nabi pashto,seerat un nabi (s.a.w),seerat,seerat un nabi complete,seerat un nabi audio urdu,seerat un nabi emotional,#seerat,seerat un nabi qari sohaib,seerat e tayyaba,rabi,siraj muneer,seerah,sunnat e rasool,seerat e rasool,seerat e tayyaba in urdu

Post a Comment

0 Comments